صبح ہوئی تو انہوں نے کدال سنبھالی اور اس وقت تک کے اپنے اکلوتے فرزند حارث کو ساتھ لیا اور صفا کے قریب جہاں اساف اور نائلہ کے پتھریلے مجسموں کے قریب جہاں لوگ ان بتوں کے نام پر جانور ذبح کر کے آلائش پھینکتے تھے ادھر متوجہ ہوئے تو خواب میں نشان دہی کے مطابق گوبر کے اس ڈھیر پر چیونٹیوں کے بل کے قریب ایک کوا آن بیٹھا۔ سردار عبدالمطلب نے اس جگہ کی کھدائی شروع کی تو کچھ کھدائی کرنے کے بعد کنویں کے نشانات مل گئے تو انہوں نے خوشی کے مارے ’’اللہ اکبر‘‘ کہا۔ <br />قریش نے دیکھا کہ سردار عبدالمطلب کو ان کا مقصود مل گیا ہے تو انہوں نے آکر کہا کہ عبدالمطلب! یہ کنواں تو ہمارے باپ سیدنا اسماعیل علیہ السلام کا ہے‘ اس پر جس طرح آپ کا حق ہے بالکل اسی طرح ہمارا بھی اس پر حق ہے۔ آپ ہمیں بھی اس میں شریک کریں۔
