Surprise Me!

بارہمولہ کے اڑی میں اخروٹ کی اچھی فصل، کسان خوش، انٹرنیشنل مارکیٹ میں نمائندگی کی اپیل

2025-09-30 66 Dailymotion

<p>اڑی، بارہمولہ، جموں وکشمیر (کوثر عرفات): وادیٔ کشمیر میں مختلف خشک و رسیلے میوہ جات کی کاشتکاری ہوتی ہے، جس کے ذریعہ وادی کے کسان اپنا ذریعہ معاش حاصل کرتے ہیں۔ وہیں ان مختلف میوہ جات صنعت سے لاکھوں افراد بالواسطہ یا بلاواسطہ جڑے ہوئے ہیں، جو اس سے اپنا روزگار حاصل کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ میوہ صنعت جموں و کشمیر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی تصور کی جاتی ہے۔ اس میں سے زیادہ تر لوگ سیب کی صنعت کے ساتھ کئی دہائیوں سے وابستہ ہے۔ جب کہ کچھ لوگ اخروٹ کی صنعت کو ترجیح دیتے ہیں۔ اگر شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقہ اڑی لگاما کی بات کی جائے تو یہاں پر گزشتہ سالوں سے اخروٹ کے کاروبار کے ساتھ کافی لوگ منسلک ہیں۔</p><p>گزشتہ سالوں سے کافی نقصان سے دو چار ہونا پڑ رہا تھا</p><p>دراصل اڑی لگاما بارہمولہ ضلع کا ایک دور افتادہ سرحدی قصبہ ہے اور اگر امسال کی بات کی جائے تو اخروٹ کے کاشتکاروں کے چہروں پر مسکراہٹ ہے۔ کیونکہ 2014 کے بعد ان کے اخروٹوں کی مارکیٹ میں اچھی خاصی قیمتیں آ رہی ہیں۔ مقامی کسانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں اور ہم اپنی زندگی پہاڑوں میں بسر کرتے ہیں اور سالوں سال سے ہم اخروٹ کے کاروبار کے ساتھ وابستہ ہیں لیکن گزشتہ سالوں سے ہم کو کافی نقصان سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔</p><p>مرکزِی حکومت سے انٹرنیشنل مارکیٹ میں بیچنے کی اپیل</p><p>کاشتکاروں کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں اس کی معقول قیمت نہیں ملتی ہے۔ مرکزِی حکومت بھی اس کو فروغ دینے کے لیے کوئی خاص اقدام نہیں کرتی ہے، اخروٹ کو اگر انٹرنیشنل مارکیٹ میں بیچا جاتا تو اس سے ہمیں کافی فائدہ پہنچتا، پھر بھی ہم اپنی فصل کو یہاں مقامی منڈیوں میں بیچنے کے لیے لے جاتے ہیں تاہم ہمیں وہاں کوئی معقول کا قیمت نہیں ملتی، جموں و کشمیر انتظامیہ بھی اس کاروبار کی طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔ جس کی وجہ سے کاروباریوں کو نقصان سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ </p>

Buy Now on CodeCanyon