<p>شوپیاں : سال 2014 کے تباہ کن سیلاب میں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کا ترینج پل ڈہہ گیا تھا جس کے دو سال بعد یعنی سال 2016میں اُس وقت کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس کی تعمیر نو کو منظوری دے دی تھی۔</p><p>قریب نو سال کی تعمیر کے بعد پل آخری مراحل میں ہے جس پر لوگوں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ یہ پل شوپیاں ضلع جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں سے جوڑتا ہے، اور پل کی عدم موجودگی کی وجہ سے لوگوں خاص کر میوہ تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔</p><p>سال 2016 میں پل کی سنگ بنیاد کے بعد گرچہ کام شروع کیا گیا تاہم مختلف رکاوٹوں کے باعث کئی برس تک تعمیری کام رکا رہا۔ وہیں دو سال قبل انتظامیہ نے دوبارہ کام شروع کیا جو اب آخری مراحل میں ہے۔ تقریباً 300 میٹر لمبے اس پل کی تعمیر پر قریب 25 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔ </p>