دہلی یونیورسٹی کے ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر رتن لال نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس پر ’سناتن‘ کی بے حرمتی کے نام پر جوتا پھینکنے کی کوشش اور ملک بھر میں دلتوں کے خلاف مظالم کے واقعات پر کہا کہ یہ بالواسطہ طور پر ’منوسمرتی‘ کا نفاذ ہے۔ محروم طبقات کے لوگوں کو بتایا جا رہا ہے کہ اس اقتدار میں آپ کی حیثیت کیا ہے! بہار کی اقتصادی طور پر پسماندگی کے سوال پر انھوں نے کہا کہ گزشتہ 2 دہائیوں میں نتیش کمار کی حکومت میں بہار تباہ و برباد ہوا ہے۔ اس کے لیے انھوں نے دلیلیں بھی پیش کیں اور یہ بھی کہا کہ آج کے دلت لیڈران ڈاکٹر امبیڈکر کو نہ تو پڑھتے ہیں، نہ ان کے بتائے گئے راستہ پر چلتے ہیں۔ اس کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ بابا صاحب نے کہا تھا ظالم طاقتوں کے ساتھ نہیں جانا ہے، لیکن آج کے بیشتر دلت لیڈران بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ مایاوتی کے بارے میں انھوں نے کہا کہ اگر بی جے پی اور آر ایس ایس چاہیں گے تبھی ان کی سیٹیں آئیں گی۔ یہاں دیکھیں ڈاکٹر رتن لال کے ساتھ ’قومی آواز‘ کی یہ بے باک گفتگو۔